جن پتھروں کو
جن پتھروں کو ہم نے عطاء کی تھیں ڈھڑکنیں جب بولنے لگے تو ہمیں پر برس پڑے
Caring for web from Pakistan
جن پتھروں کو ہم نے عطاء کی تھیں ڈھڑکنیں جب بولنے لگے تو ہمیں پر برس پڑے
آج پہلی بار اس نے گنگنائے میرے شعر آج پہلی بار اپنی شاعری اچھی لگی۔
میں دیکھتا ہی رہ گیا نیرنگ صبح شام عمر فسانہ ساز گزرتی چلی گئی
واقفِ غم، متبسم، متکلم، مگر خاموش تم نے دیکھیں ہیں کہیں ایسی خاموش آنکھیں
اس دیارِ بے رُخی میں اس قدر پاسِ وفابس یہی اک کام تھا جو ہم غلط کرتے رہے۔
نہ وہ سوز ہے نہ وہ ساز ہے یہ عجب فریبِ نیاز ہےسرِ نازِ حُسن بھی خم ہوا نہ اب عشق وقفِ نیاز ہےگیا حُسن یوں بُتِ ناز کا کہ نشاں بھی باقی نہیں رہاپڑھو دوستو میرے عشق پر کہ Continue reading عشق کی نماز جنازہ