اس گلشن ہستی میں لوگو
اس گلشن ہستی میں لوگو ! تم پھول بنو یا خار بنو پر یاد رہے تم جو بھی بنو، یہ لازم ہے با کردار بنو اس جہاں میں دوہی رستےہیں، اک کفرکا… Read More »اس گلشن ہستی میں لوگو
اس گلشن ہستی میں لوگو ! تم پھول بنو یا خار بنو پر یاد رہے تم جو بھی بنو، یہ لازم ہے با کردار بنو اس جہاں میں دوہی رستےہیں، اک کفرکا… Read More »اس گلشن ہستی میں لوگو
خُوباں کو ہے دولت سے محبت اب بھی ایجاد کی امّاں ہے ضرورت اب بھی عشاق تہی داماں ہیں پہلے جیسے زر اور زمیں جیسی… Read More »زر، زن اور زمین کا حال
جن پتھروں کو ہم نے عطاء کی تھیں ڈھڑکنیں جب بولنے لگے تو ہمیں پر برس پڑے
آج پہلی بار اس نے گنگنائے میرے شعر آج پہلی بار اپنی شاعری اچھی لگی۔
میں دیکھتا ہی رہ گیا نیرنگ صبح شام عمر فسانہ ساز گزرتی چلی گئی
عجب قیامت کاحادثہ ھےکہ اشک ھیں آستین نھیں ھے زمین کی رونق اجھڑ گئ ھی،فلک پہ مھر مبین نھیںھے تری جدائ میں مرنے والے وہ… Read More »عجب قیامت کا حادثہ ہے
عجب کیا جو ان بچوں میں اس قدر ذوقِ شہادت ہے۔ یہ بچے ہیں، انہیں ذرا جلد سو جانے کی عادت ہے۔
ہو گئی خشک چشمِ تر، بہہ گیا ہو کر خون، جگر رونے سے مگر دل میرا، ہائے ابھی بھرا نہیں۔
اپنے سب زہد و تقدس کی لگا کر بازی ایک نگاہِ شیخ وہ چرالی میں نے۔
دل کو کراچی سمجھا ہے تم نے آتے ہو، جلاتے ہو، چلے جاتے ہو