Skip to content

poetry

جن پتھروں کو

جن پتھروں کو ہم نے عطاء کی تھیں ڈھڑکنیں جب بولنے لگے تو ہمیں پر برس پڑے

آج پہلی بار

آج پہلی بار اس نے گنگنائے میرے شعر آج پہلی بار اپنی شاعری اچھی لگی۔

نگاہِ شیخ

اپنے سب زہد و تقدس کی لگا کر بازی ایک نگاہِ شیخ وہ چرالی میں نے۔